قرآن دوستی


۔۔۔۔۔۔۔اس کے گھر میں کچھ چیز یں حیران و پریشاں کر دینے والی تھیں۔پریشان کر دینے والی بات یہ تھی۔کہ قرآن کا ایک نسخہ کچن میں رکھا تھا جس پر تیل کے ن شانات نمایاں تھے ۔اسے بار بار جیسے گیلے ہاتھوں سے پکڑا گیا ہو ۔دوسرا نسخہ باہر باغیچہ کے ایک کونے میں لگی تختی پر رکھا تھا۔ اس کے اوراق بھی پس مردہ سے تھے۔ایک نسخہ اس کے بیڈ کی سائیڈ ٹیبل پر تھا۔ تو ایک لاوئچ میں۔یقینا کئ دفعہ پیٹھ ہو جاتی ہو گی۔بے ادبی ہوتی ہوگی۔اسے زرہ احساس نہیں۔دل میں غبار سا اٹھا چہرہ متغیر ہو گیا ۔اس نے شاید بھانپ لیا تھا تبھی بولی۔دراصل بچے چھوٹے ہیں اور بڑا خاندان ہے۔ بے تحاشا مصروفیات میں ایک جگہ بیٹھ کر قرآن سے استفادہ کا موقع نہیں ملتا۔اس لئے جگہ جگہ قرآن رکھ دیئے ہیں جہاں زرا گنجائش ملتی ہے ۔اٹھاکرپڑھ لیتی ہوں ۔دراصل باجی مسئلے بھی تو دن میں ہزاروں طرح کے پیش آتے ہیں اور حل اسی میں ملتا ہے۔
میں کچھ سمجھ نہیں پائی۔۔وہ گویا ہوئ۔باجی اللہ نے قرآن کریم میں ہر مسئلے کا حل بتایا ہے۔یہ بات میرے ابا نے مجھے بتائ تھی۔انھوں نے کہا اس سے دوستی کر لو۔ہر معاملے میں اس سے پوچھا کرو ۔یہ کتاب تمھیں جواب دے گی ۔تمھارا ہر مسئلہ حل کرے گی۔بس یہی سہیلی ہے میری اسی سے پوچھتی ہوں سب کچھ ۔اور یہ کتاب ہر مسئلہ کا حل بتا دیتی ہے۔
کئ مسئلے چند آیات ہی سے سلجھ جاتے ہیں۔ ان آیات پر میں نے ریڈ مارکنک کی ہوئ ہے۔جب مسئلہ پیش آۓ تو ان ساری آیات کو جلدی سے کنگال لیتی ہوں۔کبھی ذیادہ وقت بھی لگتا ہے۔اور کبھی کھولتے ہی میرے مسئلے کا حل سامنے مل جاتاہے۔تب میرے آنسو بہنے لگتے ہیں رب کی محبت میں ۔بس اسی لئے ان نسخوں کی یہ حالت ہے۔مثلا کل ہی میری نند آئی ہوئی تھی۔کھانا کھلا کر کچن کی طرف جا رہی تھی۔کہ اس کی کچھ باتیں کانوں میں پڑیں ۔غصے سے بری حالت ہوئی۔اتنی مشقت اور پھر یہ جزا ۔ایسے میں کیا کروں۔قرآن کھولا۔ایک آیت سامنے تھی۔برائ کو اس نیکی سے رفع کرو جو بہترین ہو۔کل ہی اپنے لئے بندے لائ تھی۔جا کر نند کو پہنا دیے۔اس کی حالت دیکھنے والی تھی ۔وہ کچھ دیر دیکھتی رہی۔پھر رو پڑی۔میں نے اسے گلے لگا لیا۔بولی بھابھی سسرال میں منفی ماحول نے منفی بنا دیا ہے۔ معاف کر دینا مجھے۔آپ واقعی بہت اچھی بھابھی ہیں بہنوں سے بھی بڑھ کر ۔اللہ تمھیں خوش رکھے۔آباد رکھےعجیب سرشاری عطا ہوئی ۔۔۔آج جب آپ آۓ میں کھانا بنا چکی تھی۔دل میں خیال آیا کیسے پورا ہو گا اتنے میں۔قران کھولا لکھا تھا۔اگر شکر کرو گے تو میں بڑھا دوں گا۔میں نے پریشانی ہٹا کرشکر ادا کیا ۔ فریج میں دیکھا مٹر رکھے ہیں۔چاول نکالنے لگی کہ پڑوس سے بریانی کی ڈش آگئی۔ میاں آفس سے آتے حلیم ساتھ لیتے آۓ۔یعنی اللہ نے فوراً ہی مسئلہ حل کیا۔ بندوبست کر دیا۔بس باجی ہر مشکل لمحے میں میرا رجوع اسی کی طرف ہوتا ہے۔کووڈ میں میاں کا کام چھوٹ گیا۔بڑی پریشانی ہوئی۔قران کھولا تو لکھا تھا استغفار کرو بدلے میں تمھیں بارش بھی دونگا۔مال اور اولاد کو بڑھاؤں گا۔اور باغات اور نہریں عطا کروں گا ۔میں تو حیران رہ گئی۔استغفار کے اتنے بڑے فائدے ۔سب گھر والوں کو جمع کیا ایک دوسرے سے معافی تلافی کی ۔پھر سوچ سوچ کر ہر اس شخص سے معافی مانگی۔جس سے گمان تھا کہ ہم نے کوئی زیادتی کی ہوگی۔ ساتھ ہی زبان سے بھی استغفرُللہ کہتے رہے ۔سید الاستغفار کا بھی ورد رہا ۔آپ یقین جا نو ۔تین دن کے اندر ہی اس کے اثرات ظاہر ہوۓ۔ایک خاندان سےعرصے سے ناراضگی تھی ۔معافی تلافی کے بعد وہ سب گھر آۓ۔باتوں باتوں میں اس نے لیدر کمپنی کی پوسٹ خالی ہونے کا زکر کیا ۔ان کے تجربے کی بنیاد پر تین گنا تنخواہ اور کئی سہولیات کے ساتھ ان کی جاب پکی ہو گئی۔اور ناراض لوگوں کے راضی ہو نے سے جو سکون اترا ۔اسکا تو اندازہ ہی نہیں کئ برکتوں کی بارش اور خوشیوں کے باغ گویا ہاتھ آگۓ۔
وہ بہت سادگی سے قرآن کو سینے سے محبت سے لگاۓ بتاتی جا رہی تھی ۔اور میں شرمندہ تھی ۔آج تک قرآن سے ایسا سہیلی والا تعلق نہ تو بنا تھا۔اور نہ ہی ایسی رہنمائی میسر تھی۔اب دل کا غبار ندامت میں ڈھلا تو آنسؤوں کی صورت بہنے لگا۔۔کاش قرآن کی ظاہری رکھ رکھاؤ جتنی ہی توجہ اسکی روح اور اصل پیغام پر دی ہوتی۔ تو قرب میرے نصیب میں بھی ہوتا۔اور دکھوں کی گٹھڑیاں آج اٹھائے نہ پھر رہی ہوتی۔ میں مقدس جان کر اس کے اس کے اصل پیغام سے ہی محروم ہو گئی۔

Eid Meelad Un Nabi ﷺ to all the Aashiq E Rasool.

Yaa Rasoolal Laah (Sallal Laahu ‘Alaieka Wa Sallam) we know Maafi [forgiveness] by your blessed birth, we know the path to reach Allaah by your blessed birth, we know the importance of helping the poor by your blessed birth, we know justice by your blessed birth, so much of the miracles, so much of the blessings came into this world by your blessed birth. We are sinners at your Holy court chanting your praises holding up flags high with unconditional love towards you in our hearts, that’s all this sinner can do in return to all the incomparable things you have done for us, you are Rahmatul-lil-Aalameen [The Mercy for the Worlds], you are the only Prophet who will bow down your blessed head on the Day of Judgement for the forgiveness of your Ummah, forgive us for all the sins we’ve done and accept us at your Holy court Yaa Rasoolal Laah (Sallal Laahu ‘Alaieka Wa Sallam) on blessed Eid Milaad Un Nabee (Sallal Laahu ‘Alaiehi Wa Sallam).

Eid Meelad Un Nabi ﷺ to all the Aashiq E Rasool. Celebrate today because it is the Greatest Eid, the Happiest Eid, the First and Foremost Eid & the bounties will be countless. 💚

سَلام بَحضور سیّدالانامﷺ

سَلام بَحضور سیّدالانامﷺ


مُصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام
شمعِ بزمِ ھدایت پہ لاکھوں سلام

مِہرِ چرخِ نبوت پہ روشن دُرود
گلِ باغِ رسالت پہ لاکھوں سلام

شہرِ یارِ ارم تاج دارِ حرم
نوبہارِ شفاعت پہ لاکھوں سلام

شبِ اَسریٰ کے دولہا پہ دائم دُرود
نوشۂ بزمِ جنّت پہ لاکھوں سلام

عرش کی زیب و زینت پہ عرشی دُرود
فرش کی طیب و نُزھت پہ لاکھوں سلام

نورِ عینِ لطافت پہ اَلطف دُرود
زیب و زینِ نظافت پہ لاکھوں سلام

نقطۂ سِرِّ وحدت پہ یکتا دُرود
مرکزِ دَورِ کثرت پہ لاکھوں سلام

صاحبِ رَجعتِ شمس و شقُ القمر
نائبِ دستِ قدرت پہ لاکھوں سلام

جس کے زیرِ لِوا آدم و من سِوا
اُس سزائے سیادت پہ لاکھوں سلام

عرش تا فرش ھے جس کے زیرِ نگیں
اُس کی قاھر ریاست پہ لاکھوں سلام

فتحِ بابِ نبوت پہ بںے حد دُرود
ختمِ دورِ رسالت پہ لاکھوں سلام

ربِّ اعلیٰ کی نعمت پہ اعلیٰ دُرود
حق تعالیٰ کی منّت پہ لاکھوں سلام

ھم غریبوں کے آقا پہ بںے حد دُرود
ھم فقیروں کی ثروت پہ لاکھوں سلام

جس کے جلوے سے مُرجھائی کلیا ں کھلیں
اُس گلِ پاک مَنبت پہ لاکھوں سلام

جس کے آگے سرِ سروراں خم رھیں
اُس سرِ تاجِ رفعت پہ لاکھوں سلام

لَیْلَۃُ القدر میں مطلعِ الفجر حق
مانگ کی استقامت پہ لاکھوں سلام

دُور و نزدیک کے سُننے والے وہ کان
کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام

جس کے ماتھے شفاعت کا سہرا رھا
اُس جبینِ سعادت پہ لاکھوں سلام

جن کے سجدے کو محرابِ کعبہ جھکی
اُن بھووں کی لطافت پہ لاکھوں سلام

جس طرف اُٹھ گئی دم میں دم آ گیا
اُس نگاہِ عنایت پہ لاکھوں سلام

جس کی رنگت سے بںے رنگ رنگے گئے
اُس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام

پتلی پتلی گلِ قُدس کی پتّیاں
اُن لبوں کی نزاکت پہ لاکھوں سلام

وہ دَھںن جس کی ھر بات وحیِ خدا
چشمۂ علم و حکمت پہ لاکھوں سلام

وہ زباں جس کو سب کُن کی کنجی کہیں
اُس کی نافذ حکومت پہ لاکھوں سلام

جس کی تسکیں سے روتے ھوئے ھنس پڑیں
اُس تبسم کی عادت پہ لاکھوں سلام

ھاتھ جس سمت اُٹھّا غنی کر دیا
موجِ بحرِ سماحت پہ لاکھوں سلام

جس کو بارِ دو عالم کی پروا نہیں
ایسے بازو کی قوّت پہ لاکھوں سلام

نُور کے چشمے لہرائیں دریا بہیں
انگلیوں کی کرامت پہ لاکھوں سلام

کُل جہاں مِلک اور جَو کی روٹی غذا
اُس شکم کی قناعت پہ لاکھوں سلام

کھائی قرآں نے خاکِ گزر کی قسم
اُس کفِ پا کی حُرمت پہ لاکھوں سلام

جس سہانی گھڑی چمکا طیبہ کا چاند
اُس دل افروز ساعت پہ لاکھوں سلام

پہلے سجدے پہ روزِ اَزل سے دُرود
یادگاریِ اُمّت پہ لاکھوں سلام

بھینی بھینی مہک پر مہکتی دُرود
پیاری پیاری نفاست پہ لاکھوں سلام

جس کے گھیرے میں ھیں اَنبیاء و مَلک
اُس جہاں گیر بعثت پہ لاکھوں سلام

جس کے آگے کھنچی گردنیں جھک گئیں
اُس خداداد شوکت پہ لاکھوں سلام

کس کو دیکھا یہ موسیٰ سے پوچھے کوئی
آنکھوں والوں کی ھمّت پہ لاکھوں سلام

اُن کے مولا کی اُن پر کروڑوں دُرود
اُن کے اصحاب و عترت پہ لاکھوں سلام

وہ عمر جس کے اعدا پہ شیدا سقر
اُس خدا دوست حضرت پہ لاکھوں سلام

سیّدہ زاھرہؓ طیّبہ طاھرہ
جانِ احمد کی راحت پہ لاکھوں سلام

جس مسلماں نے دیکھا اُنھیں اک نظر
اُس نظر کی بصارت پہ لاکھوں سلام

جن کے دشمن پہ لعنت ھے اللہ کی
اُن سب اھلِ محبت پہ لاکھوں سلام

غوثِ اعظم امامُ التقیٰ والنقیٰ
جلوۂ شانِ قدرت پہ لاکھوں سلام

جس کی منبر ھوئی گردنِ اولیا
اُس قدم کی کرامت پہ لاکھوں سلام

بںے عذاب و عتاب و حساب و کتاب
تاابد اھلِ سنّت پہ لاکھوں سلام

مجھ سے خدمت کے قُدسی کہیں ھاں!رضاؔ
مُصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام

ایک میرا ھی رحمت میں دعویٰ نہیں
شاہ کی ساری اُمّت پہ لاکھوں سلام

کاش محشر میں جب اُن کی آمد ھو اور
بھیجیں سب اُن کی شوکت پہ لاکھوں سلام

Why are we not told…..

ایک عربی پوسٹ کا ترجمہ
ہم کیوں قبر کی نعمتوں کے بارے میں بات نہیں کرتے، ہم یہ کیو‌ں نہیں کہتے کہ وہ سب سےبہترین دن ہوگا جب ہم اپنے رب سے ملیں گے۔ ہمیں یہ کیوں نہیں بتایا جاتا کہ جب ہم اس دنیا سے کوچ کریں گے تو ہم ارحم الراحمین کی لامحدود اور بیمثال رحمت اور محبت کے سائے میں ہوں گے، وہ رحمان جو ماں سے بھی زیادہ مہربان ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جانور کو دیکھا جو اپنا پاؤں اپنےبچے پر رکھنے سے بچا رہی تھی، تو آپ نے صحابہ سے فرمایا “بے شک ہمارا رب ہم پر اس ماں سے کہیں زیادہ مہربان ہے”
کیوں ہمیشہ، صرف عذاب قبر کی باتیں ہو رہی ہیں، کیوں ہمیں موت سے ڈرایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ ہمیں، معاذ اللہ، پختہ یقین ہو گیا کہ ہمارا رب ہمیں مرتے ہی ایسا عذاب دے گا جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
ہم کیوں اس بات پر مصر ہیں کہ ہمارا رب ہمیں صرف عذاب ہی دے گا، ہم یہ کیوں نہیں سوچتے کہ ہمارا رب ہم پر رحم کرے گا۔
ہم یہ بات کیوں نہیں کہتے کہ جب قبر میں مومن صالح سے منکر نکیر کے سوال جواب ہو جائیں تو ہمارا رب کہے گا “میرے بندے نے سچ کہا، اس کے لئے جنت کا بچھونا بچھاؤ، اس کوجنت کے کپڑے پہناؤ اور جنت کی طرف سےاس کے لئےدروازہ کھول دو اور اس کو عزت کے ساتھ رکھو۔ پھروہ اپنامقام جنت میں دیکھےگا تو اللہ سے گڑگڑا کر دعا کرے گا :پروردگار قیامت برپا کر تاکہ میں اطمینان کے ساتھ جنت چلا جاؤں۔ (رواہ احمد ، ابوداود)
ہم یہ بات کیوں نہیں بتاتے کہ ہمارا عمل صالح ہم سےالگ نہ ہوگا اور قبر میں ہمارا مونس اور غمخوار ہوگا۔
جب کوئی نیک آدمی وفات پا جاتا ہے تو اس کےتمام رشتہ دار جو دنیا سے چلے جا چکے ہیں، ان کی طرف دوڑیں گے اور سلام کریں گے، خیر مقدم کریں گے۔ اس ملاقات کےبارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ “یہ ملاقات اس سے کہیں زیادہ خوشی کی ہوگی جب تم دنیامیں اپنےکسی عزیز سے طویل جدائی کے بعد ملتے ہو۔ اور وہ اس سے دنیا کے لوگوں کے بارے میں پوچھیں گے۔ ان میں سے ایک کہے گا اس کو آرام کرنے دو یہ دنیا کے غموں سے آیا ہے۔ (صحیح الترغیب لالبانی)
موت دنیا کے غموں اور تکلیفوں سے راحت کا ذریعہ ہے۔ صالحین کی موت درحقیقت ان کے لئے راحت ہے۔اس لئے ہمیں دعاء سکھائی گئی ہے ۔۔
اللھم اجعل الموت راحة لنا من كل الشر..
(اے اللہ موت کو ہمارے لئے تمام شروں سے راحت کا ذریعہ بنا دے)۔
ہم لوگوں کو یہ کیوں نہیں بتاتے کہ موت زندگی کا دوام ہےاور یہ حقیقی زندگی اورہمیشہ کی نعمتوں کا دروازہ ہے۔
ہم یہ حقیقت کیوں چھپاتے ہیں کہ روح جسم میں قیدی ہے اور وہ موت کے ذریعے اس جیل سےآزاد ہو جاتی ہےاور عالم برزخ کی خوبصورت زندگی میں جہاں مکان و زمان کی کوئی قید نہیں ہے، رہنا شروع کرتی ہے۔
ہم کیوں موت کو رشتہ داروں سےجدائی، غم اور اندوہ کےطور پر پیش کرتے ہیں، کیوں نہیں ہم یہ سوچتے کہ یہ اپنے آباواجداد، احباب اور نیک لوگوں سے ملاقات کا ذریعہ ہے۔
قبرسانپ کامنہ نہیں ہے کہ آدمی اس میں جائگا اور سانپ اس کو چباتا رہے گا بلکہ وہ تو حسین جنت اور حسیناوں کا عروس ہے جو ہمارے انتظار میں ہیں۔
اللہ سے نیک امید رکھو اور اپنے اوپر خوف طاری مت کرو ۔
ہم مسلمان ہیں، اسلئے ہم اللہ کی رحمت سے دور نہیں پھینک دئے گئے ہیں۔
اللہ نے ہمیں عذاب کے خاطر پیدا نہیں کیا ہے۔ اللہ نےہمیں بتایا ہے کہ وہ ہم سے کیا چاہتا ہے اور کیا نہیں چاہتا اور ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ اللہ کی رضا کے کام کون سے ہیں اور ناراضگی کےکون سے ہیں اور ہم دنیا میں آزاد ہیں جو چاہے کریں۔
اللھم اجعل خیر اعمالنا خواتیمھا وخیر اعما رنا او اخرھا وخیرا یامنا یوم ان نلقاک
(اے اللہ ہمارے اعمال کا خاتمہ بالخیر کریں، ہماری آخری عمر کو بہترین بنا دیں اور سب سے بہترین دن وہ جس دن آپ سے ملاقات ہوگی۔ آمین 🤲

Surah Kausar

Jewels of Qur’aan

سورۃ الکوثر
میں عددی معجزے
نے ہی مجھے حیران کررکھا ہے!!

فرمان ربانی ہے کہ اے عقل و دانش والے لوگو!
میری آیات پر غور کیوں نہیں کرتے۔
تھوڑ سا غور و خوض کیا تو معلوم ہوا کہ

سورۃ الکوثر جو قرآن مجید کی سب سے مختصر سورت ہے اور اس سورۃ کے جملہ الفاظ 10ہیں۔

قرآن بذات خود ایک معجزہ ہے لیکن جب

  • سورۃ الکوثر کی پہلی آیت میں 10 حروف ہیں۔
  • سورۃ الکوثر کی دوسری آیت میں 10 حروف ہیں۔
  • سورۃ الکوثر کی تیسری آیت میں 10 حروف ہیں۔
  • اس پوری سورت میں جو سب سے زیادہ تکرار سے حرف آیا ہے وہ حرف “ا” الف ہے جو 10 دفعہ آیا ہے۔
  • وہ حروف جو اس سورت میں صرف ایک ایک دفعہ آئے ہیں انکی تعداد 10 ہیں۔
  • اس سورت کی تمام آیات کا اختتام حرف “ر” راء پر ہوا ہے جو کہ حروفِ ہجا میں 10 واں حرف شمار ہوتا ہے۔
  • قرآن مجید کی وہ سورتیں جو حرف “ر” راء پر اختتام پذیر ہو رہی ‏…ہیں، انکی تعداد 10 ہے جن میں سورۃ الکوثر سب سے آخری سورت ہے۔

سورت میں جو 10 کا عدد ہے اسکی حقیقت یہ ہے کہ وہ ذو الحجہ کے مہینے کا 10واں دن ہے جیسے کہ اللہ تعالی نے فرمایا
” فصل لربک وانحر” “پس نماز پڑھو اور قربانی کرو”
وہ دراصل قربانی کا دن ہے۔

اللہ کی شان کے یہ ‏…سب کچھ قرآن کریم کی سب سے مختصر سورت میں ہے۔

‏اللہ تعالی نے اسی لئیے فرمایا۔۔۔

“ہم نے اپنے آخری نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم پر جو کچھ نازل کیا ہے اگر تمہیں اس میں شک ہو تو اس جیسی ایک سورت ہی لے آؤ”

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کے حوضِ کوثر سے ایسا مبارک پانی پلائے جس کے بعد ہمیں کبھی پیاس نہ لگے۔“ آمین

Common Mistakes’ in Ramadan (Ramazan)

Common Mistakes’ in Ramadan (Ramazan)

  1. Drinking “sweet colored drinks” daily🍹
  • Why: It contains high amounts of sugar, additives and colorants
  • Solution: If you must, drink it twice a week maximum
  1. Drinking large amounts of water at iftar time
  • Why: Filling the stomach with water is more strenuous to it than with food.
  • Solution: have a few sips at iftar then a glass after every two hours.
  1. Exercising directly after iftar.
  • Why: the body’s blood flow is concentrated around the stomach at that time.
  • Solution: Exercise after two hours of eating to ease digestion.
  1. Chewing and swallowing food fast.
  • Why: chewing food slowly can speed up digestion and help maintain your weight
  1. Having dessert directly after iftar
  • Why: they make you drowsy and sleepy 😴
  • Solution: leave at least a two-hour gap between iftar and dessert to stay fresh and awake for Isha and tarawih prayers
  1. Consuming foods with high amounts of sodium
  • Why: Sodium triggers thirst throughout the fasting hours of the day
  • Solution: instead, eat foods that are high in potassium, they retain water and suppress your thirst.

Bananas are high in potassium. A banana at Suhoor(sehri) time can control your thirst level throughout the day.

Best sources of potassium for Suhoor (Sehri) time:

  • bananas 🍌
  • milk 🍼
  • dates
  • avocados 🍏
  • dried peaches 🍐
  • pistachios
  • pumpkin 🍠
  • peas
  • dark chocolate 🍫

Worst choices for Suhoor(Sehri)

  • biryani
  • kebab
  • pizza
  • fast food in general
  • cheese 🍕
  • haleem

Best choices for Suhoor(Sehri)

  • potato
  • rice
  • dates
  • whole grain bread/Sourdough bread
  • banana
    Please Note:
    • Do not eat any white flour products, salt, white rice, or processed foods. Also, avoid fast food restaurant and all junk foods.
    • Do not consume sweet such as soda, pastries, pies, cake doughnuts, or candy. Omit all forms of refined sugar (including white sugar, brown sugar, and corn sweetener) from the diet. Sugars trigger the release of insulin, which then activates enzyme that promotes the passage of fat from the bloodstream into the fat cell.
    • Be active. Take a brisk walk every day to burn off fat. Make a habit of using the stairs instead of the elevator. 10 mins static bicycle. Exercise increases the metabolic rate as well as burning off calories.
    • Include garlic and onion in your diet. These foods
    Contain quercetin and mustard oils, which inhibit an enzyme that’s aids in releasing inflammatory chemicals.
    Replace your toothbrush every thirty days. This is a good preventive measure against both fungal and bacterial infections of the mouth.
    “Let food be thy medicine.”
    Anis Alam
    B.Sc.(Hons);M.S (Biochemistry/Nutrition);MBA (USA) P.G.D(Mgt)
    Member (A.A.C.C) USA
    Member-American Association of Nutritional Consultants (A.A.N.C)
    Consultant Nutritionist
  1. Drinking “sweet colored drinks” daily🍹
  • Why: It contains high amounts of sugar, additives and colorants
  • Solution: If you must, drink it twice a week maximum
  1. Drinking large amounts of water at iftar time
  • Why: Filling the stomach with water is more strenuous to it than with food.
  • Solution: have a few sips at iftar then a glass after every two hours.
  1. Exercising directly after iftar.
  • Why: the body’s blood flow is concentrated around the stomach at that time.
  • Solution: Exercise after two hours of eating to ease digestion.
  1. Chewing and swallowing food fast.
  • Why: chewing food slowly can speed up digestion and help maintain your weight
  1. Having dessert directly after iftar
  • Why: they make you drowsy and sleepy 😴
  • Solution: leave at least a two-hour gap between iftar and dessert to stay fresh and awake for Isha and tarawih prayers
  1. Consuming foods with high amounts of sodium
  • Why: Sodium triggers thirst throughout the fasting hours of the day
  • Solution: instead, eat foods that are high in potassium, they retain water and suppress your thirst.

Bananas are high in potassium. A banana at Suhoor(sehri) time can control your thirst level throughout the day.

Best sources of potassium for Suhoor (Sehri) time:

  • bananas 🍌
  • milk 🍼
  • dates
  • avocados 🍏
  • dried peaches 🍐
  • pistachios
  • pumpkin 🍠
  • peas
  • dark chocolate 🍫

Worst choices for Suhoor(Sehri)

  • biryani
  • kebab
  • pizza
  • fast food in general
  • cheese 🍕
  • haleem

Best choices for Suhoor(Sehri)

  • potato
  • rice
  • dates
  • whole grain bread/Sourdough bread
  • banana
    Please Note:
    • Do not eat any white flour products, salt, white rice, or processed foods. Also, avoid fast food restaurant and all junk foods.
    • Do not consume sweet such as soda, pastries, pies, cake doughnuts, or candy. Omit all forms of refined sugar (including white sugar, brown sugar, and corn sweetener) from the diet. Sugars trigger the release of insulin, which then activates enzyme that promotes the passage of fat from the bloodstream into the fat cell.
    • Be active. Take a brisk walk every day to burn off fat. Make a habit of using the stairs instead of the elevator. 10 mins static bicycle. Exercise increases the metabolic rate as well as burning off calories.
    • Include garlic and onion in your diet. These foods
    Contain quercetin and mustard oils, which inhibit an enzyme that’s aids in releasing inflammatory chemicals.
    Replace your toothbrush every thirty days. This is a good preventive measure against both fungal and bacterial infections of the mouth.
    “Let food be thy medicine.”
    Anis Alam
    B.Sc.(Hons);M.S (Biochemistry/Nutrition);MBA (USA) P.G.D(Mgt)
    Member (A.A.C.C) USA
    Member-American Association of Nutritional Consultants (A.A.N.C)
    Consultant Nutritionist